Jang-e-Yarmuk – The Battle of Yarmouk – Fourth Battle – Jang-e-Mutah – جنگ یرموک






📜 تعارف (Introduction)
جنگِ یرموک اسلامی فتوحات کی تاریخ کی سب سے عظیم اور فیصلہ کن لڑائیوں میں سے ایک ہے۔ یہ جنگ رومی سلطنت (Byzantine Empire) کے خلاف ہوئی، اور یہ مسلمانوں کی رومیوں کے خلاف پہلی بڑی اور مکمل فتح تھی۔

تاریخ: 15 ہجری / 636 عیسوی
مقام: دریائے یرموک کے کنارے، موجودہ اردن و شام کی سرحد پر
خلافت: حضرت عمر بن خطابؓ
سپہ سالار: حضرت خالد بن ولیدؓ

🧭 پس منظر (Background)
رومیوں نے مسلمانوں کی فتوحات کو روکنے کے لیے شام میں ایک زبردست لشکر تیار کیا۔
ان کے سپہ سالار تھیوڈورک (Theodoric) اور ہرقل (Heraclius) کے حکم پر کئی ریاستیں متحد ہو گئیں۔
مسلمان خلافت راشدہ کے تحت فلسطین و شام کی فتوحات میں مصروف تھے، جب یہ بڑی جنگ ہوئی۔

⚔️ لشکروں کی تفصیل
رومی لشکر:
تعداد: 200,000 کے قریب
قیادت: ہرقل کے سپہ سالار، بشمول تھیوڈورک، باہان، جارج، اور دیگر
مسلمان لشکر:
تعداد: 30,000 کے قریب
قیادت: حضرت خالد بن ولیدؓ (بعد میں امیرالمؤمنین عمرؓ نے ان کی سپہ سالاری کی تصدیق کی)
مشہور مجاہدین: حضرت ابو عبیدہ بن الجراحؓ، حضرت عمرو بن العاصؓ، حضرت شرحبیل بن حسنہؓ

⚔️ جنگ کی تفصیل
جنگ کئی دنوں تک جاری رہی، تقریباً 6 دن تک گھمسان کا رن پڑا۔
حضرت خالدؓ نے فوج کو متعدد حصوں میں منظم کیا اور تیز حملوں اور پیچھے سے گھیرنے کی حکمت عملی اپنائی۔
عورتوں نے بھی جنگ میں غیر معمولی کردار ادا کیا۔ انہوں نے پیچھے ہٹنے والے مردوں کو للکارا اور میدان میں واپسی پر مجبور کیا۔
حضرت خالد بن ولیدؓ کا حربی کمال:
گھوڑ سوار دستوں کی تیز رفتار حرکت سے دشمن کے حصے بخرے کیے
ایک موقع پر رومی فوج کو پہاڑی کے کنارے دھکیل کر بڑی تعداد میں ہلاک کیا
دشمن کی صفیں ٹوٹ گئیں، اور انہیں پیچھے ہٹنا پڑا

📖 اسلامی اصول اور جذبہ
مسلمان قرآن کی روشنی میں جہاد کو فرض سمجھ کر لڑ رہے تھے:
"كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِتَالُ..."
(البقرہ: 216)
صحابہؓ کا ایمان و یقین ناقابلِ تسخیر تھا۔
حضرت خالد بن ولیدؓ نے فرمایا:
"میں نے اسلام کی خاطر 100 جنگیں لڑی ہیں، میرے جسم پر ایک بالشت ایسی نہیں جہاں تلوار یا تیر کا زخم نہ ہو!"

🌟 اہم واقعات و معجزات
1. حضرت خالد بن ولیدؓ کی حکمت عملی
ان کی فوجی ذہانت نے رومیوں جیسے عظیم لشکر کو شکست دی۔
2. حضرت ابو سفیانؓ کی غیرت
ایک موقع پر انہوں نے خود دشمن کے سامنے ڈٹ کر لڑائی کی، حالانکہ وہ اسلام میں نئے داخل ہوئے تھے۔
3. اسلامی خواتین کا کردار
خواتین نے مردوں کو میدان نہ چھوڑنے دیا
زخمیوں کی خدمت اور پانی پہنچایا
حضرت ہندؓ، حضرت اسماءؓ جیسی خواتین جنگ میں پیش پیش تھیں

🏁 نتائج
رومیوں کو فیصلہ کن شکست ہوئی
شام کا دروازہ مسلمانوں کے لیے کھل گیا

ہرقل نے شام کو ہمیشہ کے لیے الوداع کہا

  • "الوداع شام! اب تُو کبھی ہمارے قبضے میں نہ آئے گا!"
یہ فتح مسلمانوں کی مشرقی روم پر بالادستی کا آغاز تھی

📚 اثرات و اہمیت
اسلامی سلطنت کا دائرہ شام، اردن، فلسطین، اور لبنان تک پھیل گیا
مسلمانوں کا عالمی سطح پر پہلا بڑا عسکری اثر
خلافتِ راشدہ کے تحت ایک مستحکم اور عدل پر مبنی نظام قائم ہوا
نصر من اللہ و فتح قریب کا عملی مظاہرہ
 
Next Post Previous Post